فقہ شافعی سوال نمبر – 0118
سوال نمبر/ 0118
کھانا کھانے کے بعد عام طور پر napkin سے ہاتھ صاف کیا جاتا ہے اس کا شرعاً کیا حکم ہے؟
جواب:۔ کھانا کھانے کے بعد انگلیوں کو چاٹ لے پھر رومال وغیرہ سے صاف کرنا مستحب ہے، البتہ پانی سے ہاتھوں کو دھونا زیادہ صفائی کا باعث ہے۔
احادیث مبارکہ میں اس تعلق سے جو ذکر ملتا وہ اس طرح ہے۔حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:جب تم میں سے کوئ کھانا کھائے تو اپنے ہاتھوں کو نہ پونچھے یہانتک کہ اس کو چاٹے یا چٹوائے۔(مسلم:2031)
حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے بکری کا شانہ کھایا پھر نیچے رکھی ہوئی چادر سے ہاتھ پونچھا پھر کھڑے ہوئے اور نماز پڑھائی۔ (ابوداؤد:189)
————–
علامہ نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
ويستحب مسح اليد بالمنديل بعد فراغ الطعام ولا يستحب ذالك قبله (فتاوی الامام )(النووی:ص 165)
علامہ شمس الحق عظیم آبادی فرماتے ہیں:
(بمسح) بکسرالمیم البلاس وھو کساء معروف (فصلی)..فيه ثلاث مسائل:…جواز مسح اليد بعد الطعام و أن غسلها ليس بضروري.(عون المعبود :225/1)
الراجح: وفيه(أي الحديث) جواز مسح اليد بعد الطعام و أنه لا يجب الغسل وإنما يستحب فإذا مسح بالمنديل كفى، وإن غسلها فهو أكمل وأفضل۔(شرح سنن ابي داؤد: كتاب الطهارة. باب ترك الوضوء مما مست النار.)