فقہ شافعی سوال نمبر – 0401
سوال نمبر/ 0401
اگر کوئی کینسر کے مرض میں مبتلا ہو اور اسی مرض میں اسکا انتقال ہو جائے تو کیا یہ شہید شمار ہوگا؟
جواب:۔ کینسر یہ ایک مہلک مرض ہے اور اسکی کئی قسمیں ہیں جیسے پھیپھڑا، دماغ، خون، پیٹ، جلد وغیرہ کا کینسر لہذا جسے پیٹ کا کینسر ہو اور وہ اسی مرض میں وفات پائے تو ایسا شخص آخرت کی رو سے شہید شمار ہوگا۔ ترمذی شریف میں حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ اللہ کے رسول صل اللہ علیہ و سلم نے فرمایا "شہداء پانچ طرح کے ہیں۔1۔جو طاعون کے مرض انتقال ہو جائے,2۔جو پیٹ کی بیماری میں مر جائے۔3۔ڈوب کر مرنے والا۔4۔جو شخص دیوار وغیرہ کے اپنے اوپر گرنے کی وجہ سے مرنے والا۔5۔اللہ کی راہ میں شہید ہونے والا۔ (ترمذى:1063)
اسی بنیاد پر دنیاوی اعتبار سے پیٹ کے کینسر میں انتقال ہونے والے پر عام میت کےاحکام جاری ہوں گے یعنی اسے غسل دیا جائیگا، کفن پہنایا جائیگا، اور اس پر نماز جنازہ بھی پڑھی جائیگی اور دفن کیا جائے گا۔
علامہ عبدالرحمن مبارکپوری رحمة الله عليه فرماتے ہیں
و المبطون ای الذى يموت يمرض البطن كالاستحاضة ونحوه.(تحفة الاحوذي 4/121)
علامه دمياطى رحمة الله عليه فرماتے ہیں:
وأما شهيد الآخرة فقط… واقسامه كثيرة فمنها….الميت بالبطن أو فى زمن الطاعون ولو بغيره…….
وأما شهيد الآخرة فقط: فهو كغيره الشهيد فيغسل و يكفن و يصلى عليه و يدفن.(اعانة الطالبین 2/169)