فقہ حنفی سوال نمبر – 0116
فقہ حنفی سوال نمبر/ 0116
طواف و سعی میں وہیل چیئر کے استعمال کا کیا حکم ہے؟
جواب:۔ وہیل چیئر رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے زمانے میں نہیں تھی، لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے اونٹ پر بیٹھ کر طواف و سعی کرنا ثابت ہے،
چونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کے ہجوم میں نظر نہیں آتے تھے اس لئے لوگوں کو مناسک حج سیکھنے میں دقت آرہی تھی چنانچہ تعلیم کی غرض سے آپ نے طواف اور سعی اونٹ پر سوار ہونے کی حالت میں ادا فرمایا۔ (صحيح البخاري 1607)(صحيح مسلم/٣١٣٤)
فقہائے أحناف لکھتے ہیں کہ عذر کی بناء پر مثلا بیماری یا بڑھاپے کی وجہ سے سواری پر سوار ہوکر یا کسی انسان کی پشت پر سوار ہو کر یا وہیل چیئر کے ذریعہ یہ اعمال کئے جاسکتے ہیں، البتہ بغیر کسی عذر کے کرنے سے طواف و سعی ادا نہیں ہونگے۔
و لو طاف بالبيت محمولا أو راكبا أو سعى بين الصفا و المروة راكبا أو محمولا إن كان ذلك بعذر جاز و لا يلزمه شيء و إن كان بغير عذر فما دام بمكة يعيد و ان رجع إلى أهله يريق لذلك دما عندنا (الفتاوى التاتارخانية 503/3)
Fiqhe Hanafi Question No/0116
What is the ruling with regard to using of wheel chairs during Tawaf and sa’i?
Ans: Wheel chair did not exist during the time of Prophet Muhammad PBUH, but it has been proved that camels were used for Tawaf and sa’i during the time of the Prophet PBUH.
That is why, since Prophet Muhammad PBUH and the companions of the Prophet PBUH were not to be seen in the crowd all together, that is why people were finding it difficult to learn the rites of pilgrimage, therefore, for the purpose of teaching, the Prophet PBUH began doing Tawaf and Sa’I by sitting at the back of the camels back. (Sahih Bukhari 1607) (Sahih Muslim 3134