فقہ حنفی سوال نمبر – 0189
فقہ حنفی سوال نمبر/ 0189
آج کل بعض جگہوں پر بکرے کے کپورے،اور اس کی شرمگاہ کے کھانے کا رواج ہوگیا ہے، لوگ اسے خریدتے ہیں اور کھاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس سے جنسی قوت میں اضافہ ہوتا ہے تو کیا ان چیزوں کا کھانا جائز ہے؟
جواب:۔ فقہائے احناف نے قرآن و حدیث پر غور کرکے اور شریعت کے مقاصد کو مد نظر رکھتے ہوئے جانور کے سات اعضاء کو کھانا حرام لکھا ہے، بہنے والا خون، جانور کی شرمگاہ چاہے جانور مذکر ہو یا مونث، اور ان کے خصئے (کپورے)، غدود، پِتہ۔ مثانہ۔
اس لئے جانور کی شرمگاہ یا اس کے عضو خاص یا کپوروں کا کھانا جائز نہیں ہے، اس سے بچنا واجب و لازم ہے، ہاں اگر کوئی شخص ایسا بیمار ہو یا ایسی بیماری میں مبتلا ہو جس میں اس سے ہی فائدہ ہوسکتا ہے تو ماہر ڈاکٹر کے مشورے سے بقدرِ ضرورت استعمال جائز ہوگا۔
وأما مایحرم أكله من أجزاء الحيوان سبعة، الدم المسفوح، والذكر، والانثيان، والقبل، والغدة، والمرارة، (فتاوى عالگیری 110/4) الاضطرار يبيح المحظورات (الاشباه و النظائر لإبن نجيم المصري) إذا ضاق الأمر اتسع (الاشباه و النظائر لإبن نجيم المصري)