فقہ شافعی سوال نمبر – 0022
سوال نمبر/ 0022
بعض لوگ جنگلی گائے اور ہرن کا گوشت بڑے شوق سے کھاتے ہیں شرعا اس گوشت کے کھانے کا کیا حکم ہے؟
جواب:۔ حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ انھوں نے ایک جنگلی گدھے کا شکار کیا۔ اس گدھے کا گوشت بعض صحابہ نے کھایا اور بعض صحابہ نے انکار کیا۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات ہوئی تو اس مسئلہ کے بارے میں انھوں نے آپ سے دریافت کیا تو آپ صلي الله عليه وسلم نے فرمایا یہ کھانے والی چیز ہے۔ جس کو اللہ نے تمہارے لیے حلال کیا ہے۔(بخاری:1821)
اس حدیث سے فقہاء نے جنگلی گدھے کے ساتھ جنگلی گائے و ہرن کا شکار کرنا اور گوشت کو حلال قرار دیا ہے۔
امام نووی رحمة الله عليه فرماتے ہیں
حیوان البریحل منه الانعام والخیل بقر و حش حمارہ و ظبی و ضبع (منھاج الطالبین:3/338)
علامہ شیرازی فرماتے ہیں
واما الوحش فانه منه الظباء والبقر لقوله تعالی، ویحل لھم الطیبات. والظباء والبقر من الطیبات یصطادو یوکل (المھذب مع المجموع:9/10)