فقہ شافعی سوال نمبر – 0038
سوال نمبر/ 0038
بعض لوگ صلاۃ التوبہ کے نام دو رکعت نماز پڑھتے ہیں. کیا شرعا اس نام سے کوئی نماز ثابت ہے؟
جواب:- حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ مجھ سے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوے سنا. جس شخص سے کوئی گناہ ہوجاے پھر وہ اٹھ کر وضو کرکے نماز پڑھے اور اللہ سے معافی طلب کرے تو اللہ تعالی اسے معاف فرمادیں گے – (سنن ترمذی:406)
اس حدیث کی بناء پر فقہاء فرماتے ہیں کہ گناہ کے ارتکاب پر ندامت و شرمندگی اور آئندہ گناہ نہ کرنے کے عزم کے ساتھ توبہ کی نیت سے دو رکعت پڑھنا مستحب ہے.
—————
علامہ قلیوبی رحمة الله عليه فرماتے ہیں:
ورکعتان … و للتوبة قبلھا او بعدھا ولو من صغیرۃ- (حاشیۃ قلیوبی:1/607)
ومنه صلاة التوبة وهي ركعتان قبل التوبة ينوي بهما سنة التوبة وتصحان بعدها-(نهاية الزين 106/1)
Fiqha Shafi Question No. 0038
Some people offer two Rak’aats of Prayers in the name of Salat-ut-Tawbah. Is there any prayer with this name, according to Shari’ah ?
Answer: Hazrat Ali R.A says that Hazrat Abu Bakr R.A said to me: I heard the Messenger of Allah PBUH say: Whoever commits a sin, then he gets up, performs ablution, then prays & seeks forgiveness from Allah, then Allah will forgive him. (Sunan Al-Tirmidhi: 406)
On the basis of this Hadith, the Jurists say that it is Mustahab to pray two Rak’aats with the intention of repenting & not committing that sin again.