فقہ شافعی سوال نمبر – 0062
سوال:نمبر/ 0062
اگر کسی کے ستر کے حصہ میں کپڑا اتنی پھٹا ہو جسے ہاتھ سے چھپایا جاسکتا ہوتو ایسے کپڑے میں نماز پڑھنا درست ہے یا نہیں اور پوری نماز میں اسی پھٹے کپڑے پر ہاتھ رکھ کر پڑھنا چاہے تو پڑھ سکتا ہے یا نہیں ؟
جواب: اگر کسی کے ستر کے حصہ میں ایسی جگہ کپڑا پھٹ گیا ہو کہ اسے ہاتھ سے چھپایا جاسکتا ہوتو ایسے کپڑے میں نماز پڑھنا درست ہے اس لئے کہ اصل مقصد ستر چھپانا ہے۔ اور وہ ہاتھ کے ذریعہ حاصل ہورہا ہے اور اگر پوری نماز اسی پھٹے ہوئے کپڑے پر ہاتھ رکھ کر پڑھنا ممکن ہو تو پڑھ سکتا ہے البتہ اگر دوسرا کپڑا ہوتو اس کو پہن کر نماز پڑھنا بہتر ہے تاکہ تمام مستحبات کی رعایت کے ساتھ نماز ہوجائے. واضح رہے کہ ایسی جگہ سے ستر نظرآرہا ہے کہ ہاتھ رکھنا ممکن نہ ہو یا کسی رکن میں ہاتھ سے ستر ممکن نہ ہو تواس حالت میں نماز درست نہیں ہوگی.
ولَهُ سَتْرُ بَعْضِها) أيْ: عَوْرَتِهِ مِن غَيْرِ السَّوْأةِ أوْ مِنها بِلا مَسٍّ ناقِضٍ (بِيَدِهِ فِي الأصَحِّ) لِحُصُولِ المَقْصُودِ.
والثّانِي: لا لِأنَّ بَعْضَهُ لا يُعَدُّ ساتِرًا لَهُ…(مغني المحتاج 1/399)