فقہ شافعی سوال نمبر – 0080
سوال نمبر/ 0080
اگر امام کسی عذر کی بنا پر بیٹھ کر نماز پڑھائے تو مقتدی کیسے نماز پڑھے بیٹھ کر یا کھڑے ہوکر ؟
جواب : حضرت عبیداللہ بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رض کی خدمت میں حاضر ہوا اور ان سے پوچها : کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیماری کے بارے میں بتائے گی؟ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا : جی ہاں! ایک مرتبہ آپﷺ کی بیماری سخت ہوگئ تو آپ نے فرمایا :کیا لوگوں نے نماز اداء کی ؟ہم نے کہا : نہیں، وہ تو آپ کے منتظر ہیں. …آپﷺ نے حضرت ابو بکر کو حکم بهیجا کہ وہ لوگوں کو نماز پڑهائیں….تو حضرت ابو بکر نے ان ایام میں نماز پڑهائ پہر جب آپ نے اپنے آپ کو ہلکا پایا تو دو آدمیوں کے سہارے مسجد چلے گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت بیٹھ کر نماز پڑهائیں (مسلم 936)
فقہاء کرام نے اس حدیث سے استدلال کیا ہے کہ جب امام کسی عذر کی وجہ سے بیٹھ کر نماز پڑهائے تو جائز ہے اور اس وقت مقتدی اگر کهڑے ہوکر نماز پڑهنے پر قادر ہوتو ان کے لئے کہڑے ہوکر نماز پڑهنا ضروری ہوگا اور بیٹھ کر نماز پڑهنا درست نہیں ہوگا
فإن صلى قاعدا كان على المأمومين أن يصلوا قياما ،اذا كانوا قادرين على القيام فإن صلوا قعودا مع القدرة على القيام لم تصح صلاتهم. البيان (٢/٣٩٥)