فقہ شافعی سوال نمبر – 0082
سوال نمبر/ 0082
جو مسلمان تین جمعہ چهوڑ دے شریعت میں اس کا کیا حکم ہے؟
جواب: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص جمعہ کو بلا ضرورت چهوڑ دے تو نامہ اعمال میں منافق لکها جاتا ہے.پھراس کا نفاق نہ مٹایا جاتا ہے اور نہ بدلا جاتا ہے (مسند الشافعي 1/70)
حضرت ابو الجعد الضمری رضي الله عنه سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :جو شخص تین جمعہ کو ہلکا سمجھ کر چهوڑ دے تو الله تعالى اس کے دل پر مہر لگا دیتے ہیں (أبو داؤد 1052)
ان احادیث سے فقہاء کرام نے استدلال کیا ہے کہ جو شخص ایک جمعہ یا تین جمعہ کو سستی سے چهوڑ دے تو وہ منافق ہوگا.البتہ جو پے در پے تین جمعہ یااس کے علاوہ کوئی فرض نمازاس کی فرضیت کا انکار کرتے ہوےچهوڑ دے تو وہ کافر ہوجاتا ہے.
(قَوْلُهُ: مَن تَرَكَ ثَلاثَ جُمْعٍ تَهاوُنًا) أيْ بِأنْ لا يَكُونَ لِعُذْرٍ ولا يَمْنَعُ مِن ذَلِكَ اعْتِرافُهُ بِوُجُوبِها وأنَّ تَرْكَها مَعْصِيَةٌ، وظاهِرُ إطْلاقِهِ أنَّهُ لا فَرْقَ فِي ذَلِكَ بَيْنَ المُتَوالِيَةِ وغَيْرِها، ولَعَلَّهُ غَيْرُ مُرادٍ وإنَّما المُرادُ المُتَوالِيَةُ (قَوْلُهُ: طَبَعَ اللَّهُ عَلى قَلْبِهِ) أيْ ألْقى عَلى قَلْبِهِ شَيْئًا كالخاتَمِ يَمْنَعُ مِن قَبُولِ المَواعِظِ والحَقِّ . (١)
(من ترك ثلاث جمعات من غير عذر كتب من المنافقين) أراد النفاق العملي قال في فتح القدير: صرح أصحابنا بأن الجمعة فرض آكد من الظهر وبإكفار جاحدها . (٢)
_____________
(١) نهاية المحتاج (٢٨٣/٢)
(٢)فيض القدير (١٠٣/٦)
*روضة الطالبين (٢٧٠/٢)