فقہ شافعی سوال نمبر – 0088
سوال نمبر/ 0088
امام صاحب کو سجدہ سہو لاحق ہوا اور امام نے سجدہ نہیں کیا تو کیا نماز صحیح ہوگی؟
جواب: حضرت ابو سعید خذری رض فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کسی کو نماز میں شک ہوجائے تو شک کو چھوڑ دو اور یقین پر عمل کرلو،(شک کی صورت میں )کم شمار کرے تو ایک رکعت نماز پڑهے اور دو سجدے کرلے پس اگر اس کی نماز مکمل تهی تو یہ رکعت نفل ہوگی اور دو سجدیں نفل ہوگے (أبو داؤد 1024)
فقہاء کرام نے اس حدیث سے استدلال کیا ہے کہ اگر نماز میں کوئ سہو لاحق ہوجائے تو سجدہ سہو کرنا سنت ہے اور اگر سجدے سہو نہ کرے تب بهی نماز صحیح ہے-
(وسُجُودُ السَّهْوِ سُنَّةٌ لِقَوْلِهِ ﷺ فِي حَدِيثِ أبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ «كانَتْ الرَّكْعَةُ نافِلَةً لَهُ والسَّجْدَتانِ» ولِأنَّهُ فِعْلٌ لِما لا يجب فلا يجب)……وسُجُودُ السَّهْوِ سُنَّةٌ عِنْدَنا لَيْسَ بِواجِبٍ.مهذب مع المجموع (٤/١٤٤)