فقہ شافعی سوال نمبر – 0089
سوال نمبر/ 0089
اگر کسی وجہ سے مغرب کی نماز قضاء ہوگئ اور عشاء کی جماعت کهڑی ہوچکی ہو تو سب سے پہلے کونسی نماز پڑهی جائے گی؟
جواب: حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو کوئ شخص نماز بهول جائے یا نماز کو چهوڑ کر سوجائے تو اس کو جب بهی یاد آجائے تو پڑھ لے (مسلم 684)
علماء نے اس حدیث سے استدلال کیا ہے کہ قضاء نماز کا یادآتے ہی اس کوبغیر تاخیرکے پڑھ لیناچاہئے،لہذا اگر کسی کی مغرب کی نماز قضاء ہوجائے اور عشاء کا وقت آجائے تو اگر وقت کشادہ ہو تو پہلے مغرب پڑهنا بہتر ہے اگرچہ عشاء کی جماعت کهڑی ہو البتہ اگر پہلے عشاء پڑهے تب بھی جائز ہے
ولو تذكر فائتة و هناك جماعة يصلون في الحاضرة والوقت متسع ،فالاولى أن يصلي الفائتة اولا منفردا .
روضة الطالبين (١/٣٧٦)
(وَيُسَنُّ تَرْتِيبُهُ) أَيْ الْفَائِتِ فَيَقْضِي الصُّبْحَ قَبْلَ الظُّهْرِ، وَهَكَذَا خُرُوجًا مِنْ خِلَافِ مَنْ أَوْجَبَهُ (وَ) يُسَنُّ (تَقْدِيمُهُ عَلَى الْحَاضِرَةِ الَّتِي لَا يَخَافُ فَوْتَهَا) مُحَاكَاةً لِلْأَدَاءِ، وَلِلْخُرُوجِ مِنْ خِلَافِ مَنْ أَوْجَبَ ذَلِكَ أَيْضًا، وَلِأَنَّهُ – صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ – فَاتَتْهُ صَلَاةُ الْعَصْرِ يَوْمَ الْخَنْدَقِ فَصَلَّاهَا بَعْدَ الْغُرُوبِ ثُمَّ صَلَّى الْمَغْرِبَ مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ،مغني المحتاج (١/٣٠٨)