فقہ شافعی سوال نمبر – 0093
سوال نمبر/ 0093
وضو کے بعد آسمان کی طرف انگلی اٹھانے کا کیا حکم ہے؟
جواب: حضرت انس بن مالک رض سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا.جس نے وضو کیا اورأشهد أن لا إله إلا الله وحده لا شريك له وأشهد أن محمدا عبده ورسوله اللهم اجعلني من التوابين واجعلني من المتطهرين پڑھا تواس کے لئے جنت کے آٹھوں دروازہ کھول دیے جاتے ہیں کہ وہ جس سے چاہے داخل ہوجاے (السنن الصغير للبيهقي:109)
فقہاء کرام نے اس حدیث سے استدلال کیا ہے کہ وضو کے بعد حدیث میں مذکور دعا پڑھنامستحب ہے.نیز احادیث میں موجود دیگردعاووں کا پڑھنا بھی مستحب ہے،اور فقہاء نے دعا کے لئے دونوں ہاتھوں کے اٹھانے کا تذکرہ کیا ہے
وَيُسَنُّ أَنْ يَأْتِيَ بِجَمِيعِ هَذَا ثَلَاثًا كَمَا مَرَّ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ بِصَدْرِهِ رَافِعًا يَدَيْهِ وَبَصَرَهُ (تحفة المحتاج 1/ 84 )
لیکن اس دعا کے پڑھتے وقت شہادت کی انگل ی آسمان کی طرف اٹھانے سے منع کیا ہے اس لئے کی اس کی کوئی دلیل نہیں ہے. اس لئے آسمان کی طرف انگلی اٹھانے سے بچنا چا ہیے.
مُتَوَجِّهَ الْقِبْلَةِ أَيْ بِصَدْرِهِ رَافِعًا يَدَيْهِ وَبَصَرَهُ إلَى السَّمَاءِ وَلَوْ نَحْوَ أَعْمَى كَهَيْئَةِ الدَّاعِي حَتَّى عِنْدَ قَوْلِهِ أَشْهَدُ أَنْ لَا إلَهَ إلَّا اللَّهُ، وَلَا يُقِيمُ سَبَّابَتَيْهِ أَوْ إحْدَاهُمَا كَمَا يَفْعَلُهُ جَهَلَةُ الطَّلَبَةِ مِنْ مُجَاوِرِي الْجَامِعِ الْأَزْهَرِحاشیۃ (الجمل:1/ 214 )