فقہ شافعی سوال نمبر – 0140
سوال نمبر/ 0140
میت کو غسل دینے کے بعد غسل دینے والے کیلئے غسل کا کیا حکم ہے اور اسکی کیا دلیل ہے؟ اور جنازہ اٹھانے کیلئے وضوء ضروری ہے یا نہیں؟
جواب:۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنھما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا "میت کو غسل دینے کے بعد غسل کرنا ضروری نہیں ہے تمھارے لئے ہاتھ وغیرہ دھونا کافی ہے۔ بعضالمستدرك علي الصحيحين:1/1426
روایتوں میں غسل کرنے کا حکم دیا گیا ہے وہ استحباب پر محمول ہے نہ کہ وجوب پر,اسی طرح جنازہ اٹھانے کے وقت وضوء کرنا بھی استحباب پر محمول ہے۔
امام عمرانی فرماتے ہیں:۔ واذا فرغ الغاسل من غسل الميت إغتسل، وهل يجب ذلك عليه او يستحب، فيه قولان احدهما يستحب ولا يجب وبه قال ابن عباس وابن عمر وعائشة رضي الله عنهم لان الميت طاهر، ومة غسله طاهر فهو كما لو غسل جنبا، والثاني: يجب وبه قال علي وابو هريرة رضي الله عنهما لما روي ابو هريرة أن النبي صلي الله عليه وسلم: من غسل ميتا فليغتسل ومن مسه فليتوضا والاول الاصح، والخبر محمول علي الاستحباب بدليل: ما روي ابن عباس ان النبي صلي الله عليه وسلم قال: لا غسل عليكم من غسل ميتكم، حسبكم ان تغسلوا ايديكم البيان:3/32