فقہ شافعی سوال نمبر – 0152
سوال نمبر/ 0152
کیا ایسے کپڑے میں نماز پڑهنا جائز ہے جس کپڑے میں نجاست کا رنگ باقی ہو اور اسکی بدبو اوراثرختم ہوگیاہو؟
جواب : اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں : آپ اپنے کپڑے کو صاف ستھرا رکھئیے (سورہ مدثر 4)
فقہاء کرام نے اس آیت سے استدلال کیا ہے کہ نماز کے لیے کپڑے کا پاک ہونا شرط ہے،لہذا اگر کپڑے پرنجاست لگی ہوتو اسے دهو ناضروری ہے.یہاں تک کہ اس کامکمل اثرختم ہوجاے.ہاں اگر اسے دهونے کے بعدنجاست کااثراور بدبوختم ہوجاے.اوررنگ باقی رہے.تواسے بھی ختم کرنے کی کوشش کی جاے.اگر باوجود کوششں کے بھی رنگ کا ختم ہونا دشوار ہوتو ایسی صورت میں وہ کپڑا پاک ہوگا اور نماز درست ہوجائے گی۔
وَأَمَّا الْعَيْنِيَّةُ: فَلَا بُدَّ مِنْ مُحَاوَلَةِ إِزَالَةِ مَا وُجِدَ مِنْهَا مِنْ طَعْمٍ، وَلَوْنٍ، وَرِيحٍ، فَإِنْ فَعَلَ ذَلِكَ فَبَقِيَ طَعْمٌ، لَمْ يَطْهُرْ، وَإِنْ بَقِيَ اللَّوْنُ وَحْدَهُ وَهُوَ سَهْلُ الْإِزَالَةِ، لَمْ يَطْهُرْ. وَإِنْ كَانَ عُسْرُهَا، كَدَمِ الْحَيْضِ يُصِيبُ الثَّوْبَ، وَرُبَّمَا لَا يَزُولُ بَعْدَ الْمُبَالَغَةِ، وَالِاسْتِعَانَةِ بِالْحَتِّ وَالْقَرْصِ، طَهُرَ. (روضۃ الطالبین 28/1)
پاک ہوگا اور نماز درست ہوجائے گی۔ (روضۃ الطالبین 28/1)