فقہ شافعی سوال نمبر – 0191
سوال:نمبر/ 0191
روزه كى حالت ميں اگر کسی کو ہارٹ اٹیک ہو جائے اور ابهی اس میں زندگی باقی ہے تو اس کو پانی پلانا درست ہے یا نہیں؟ یا اس کو روزہ کی حالت میں ہی باقی رکہنا ہے ؟
جواب: روزہ کی حالت میں کسی کو اس قدر سخت بھوک یا پیاس کا غلبہ ہوجائے کہ وہ ہلاکت کے قریب پہنچ جائے تو اس صورت میں جان کی حفاظت کے لیے روزہ توڑنا واجب ہے۔ اسی طرح کسی کو ہارٹ اٹیک ہو جائے اور ابہی اس میں زندگی باقی ہے تو اسے پانی پلا کر روزه افطار کرانا لازم ہے کیوں کہ اگر اسے پانی نہ پلائے تو وہ ہلاکت کو پہنچ جائے گا۔
قالَ أصْحابُنا وغَيْرُهُمْ مَن غَلَبَهُ الجُوعُ والعَطَشُ فَخافَ الهَلاكَ لَزِمَهُ الفِطْرُ وإنْ كانَ صَحِيحًا مُقِيمًا لقوله تعالي (ولا تقتلوا أنفسكم إنه كان بكم رحيما) وقَوْله تَعالى (ولا تُلْقُوا بِأيْدِيكُمْ إلى التَّهْلُكَةِ) ويَلْزَمُهُ القَضاءُ كالمَرِيضِ واَللَّهُ أعْلَمُ.
المجموع ٢٥٧/٦