فقہ شافعی سوال نمبر – 0193
سوال نمبر/ 0193
کیا اعتکاف میں اپنی بیوی سے یا کسی عورت سے بضرورت فون پر بات کرسکتے ہیں ؟
جواب:۔ حضرت صفیہ رضی اللہ عنھا بیان فرماتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم حالت اعتکاف میں تھے اور میں رمضان کے آخری عشرہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کے لیے آئی تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کچھ دیر گفتگو کی (بخاری:2035)
اس حدیث کی روشنی میں علماء فرماتے ہیں کہ معتکف کے لئے مباح امور میں مشغول ہونا جائز ہے .چنانچہ معکتف کے لیے اپنی اہلیہ اور گھروالوں سے ضروری بات کرنے کی بھی گنجائش ہے. اورغیر ضروری باتوں سے اجتناب بہتر ہے. اس لیے کہ اعتکاف کا اصل مقصود عبادت میں ترقی اور مسجد کے باہر کے ماحول سے ہٹ کر تلاوت قرآن و ذکرالہی میں زیادہ مشغول رہنا ہے۔
قال الإمام الخطيب الشربيني رحمه الله:
ولا يضر فِي الِاعْتِكاف التَّطَيُّب والتزين وقص شارِب ولبس ثِياب حَسَنَة ونَحْو ذَلِك من دواعي الجِماع لِأنَّهُ لم ينْقل أنه ﷺ تَركه ولا أمر بِتَرْكِهِ والأصْل بَقاؤُهُ على الإباحَة …..وإن اشْتغل المُعْتَكف بِالقُرْآنِ والعلم فَزِيادَة خير لِأنَّهُ طاعَة فِي طاعَة(١)
_____________(١)الإقناع (٤٩٦/١)