فقہ شافعی سوال نمبر – 0279
سوال نمبر/ 0279
اگر کوئی شخص پاک ہو اور وضو کے ساتھ تلاوت کر رہا ہو، دوران تلاوت ریح خارج ہو جائے تو کیا اس کے لئے تلاوت روک کر وضو کرنا ضروری ہے یا وہ تلاوت جاری رکھ سکتا ہے؟
جواب:۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں ہر حال میں قرآن سکھاتے تھے مگر یہ کہ آپ جنبی ہو۔(ترمذی:146)
اس حدیث سے فقھاء نے استدلال کیا ہے کہ جنبی کے لئے ہر حالت میں قرآن کو چھونا یا پڑھنا حرام ہے، البتہ غیر جنبی کے لئے بغیر وضو کے قرآن کو ہاتھ لگائے بغیر تلاوت کی گنجائش ہے نیز باوضو پڑهنا مستحب ہے ، مگر قرآن کو چھونے لئے وضو شرط ہے.
قوله (يقرئنا القرآن) اي يعلمنا (على كل حال ) اي متوضئا كان او غير متوضئي (مالم يكن جنبا ) قوله: (قالوا يقرأ الرجل القرآن علي غير وضوء ) اي يجوز له ان يقرأ علي غير وضوء، والستدلوا على ذلك بحديث الباب ولا يقرأ في المصحف اي اخذا بيده وما شابه فانه اذا لم يمسه ويقرأ ناظرا فيه فهو جائز (الا وهو طاهر ) اي متوضئ (تحفة الاحوذي 1/401/402
قال الروياني :۔واما ما يستحب له الطهارة ولا تجب كقراءة القرآن۔(بحر المذهب 1/87)