فقہ شافعی سوال نمبر – 0286
سوال نمبر/ 0286
قبرستان میں ہاتھ اٹھاکر دعا مانگنے کا کیا حکم ہے؟
جواب:۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنھافرماتی ہےکہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے چل رہی تھی یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جنت البقیع پہونچے اور بہت دیر تک آپ صلی اللہ علیہ وسلم وہاں کھڑے رہے،
پھر اپنے ہاتھ کو تین مرتبہ اٹھایا۔ (رواہ مسلم 974)
اس حدیث کی شرح میں امام نووی رحمة الله علیہ فرماتے ہیں کہ دعا میں ہاتھ کا اٹھانا مستحب ہے، لھذا جو شخص قبرستان جائے اس کے لیے قبرستان میں ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا مستحب ہے۔
قال الامام النووی رحمہ اللہ "فیہ استحباب اطالة الدعاء وتكريره ورفع اليدين فيه” (شرح المسلم 37/3)
فرع في استحباب رفع اليدين خارج الصلاة وبيان الجملة من الأحاديث الواردة فيه…. عن عايشة رضي الله عنها في حديثها الطويل في خروج النبي صلي الله عليه وسلم في الليل الي البقيع للدعاء لأهل البقيع والاستغفار لهم قالت، اتي البقيع فقام فأطال القيام ثم رفع يديه ثلاث مرات ۔(المجموع 469/3)