فقہ شافعی سوال نمبر – 0287
سوال نمبر/ 0287
ایسی تسبیح جو چاندی سے بنی ہوئی ہو اس سے تسبیح پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
جواب:۔ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ "تم ریشم کے کپڑے نہ پہنو، اور نہ سونے چاندی کے برتنوں میں کھاؤ پیئو، اس لیے کہ یہ کفار کےلیے دنیا میں ہے اور تمہارے لیے آخرت میں ہے۔ (رواہ البخاری 5426)
اس حدیث سے فقھائے کرام نے استدلال کیا ہے کہ سونے چاندی کے برتنوں، اور دوسری چیزوں کا استعمال کرنا حرام ہے۔ لھذا ایسی تسبیح جو چاندی سے بنی ہو اس کا تسبیح(ذکرواذکار) پڑھنے کے لیے استعمال کرنا جائز نہیں۔
ويكره استعمال أواني الذهب والفضة لما روي حُذيفة بن اليمان ان النبي صلي الله عليه وسلم قال لا تشربوا في أنيه الذهب والفضة …. وقال في الجديد يكره كراهة تحريم و هو الصحيح۔ (المجموع 306/1)
وأما استخدام السبحة المصنوعة من ذهب او فضة او ادخل في صناعتها ذهب او فضة فلا يجوز استخدامها۔ (فتاوي اللجنة الدائمة 4300)