فقہ شافعی سوال نمبر – 0302
سوال نمبر/ 0302
عورتوں کے لیے دوران نماز اپنے پیروں میں موزے پہننا ضروری ہے؟
جواب: حضرت ام سلمہ رض نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ کیا ایسی عورت جس کے پاس ازار نہ ہو وہ صرف قمیص پہن کراوردوپٹہ اوڑھ کر نماز پڑھ سکتی ہے توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں! جب کہ وہ قمیص اتنا لمبا ہوکہ وہ قدم کے ظاہری حصہ کو بھی چھپالے, (سنن ابی داود:630)
اس حدیث کی روشنی میں امام شافعی رح نے یہ استدلال کیا ہے کہ عورت کے قدم کا ظاہری حصہ بھی نماز کے لیے ستر میں شامل ہے.اسی بناء پر عورت کے لیے نماز میں اپنے قدم کے اوپری حصہ کوچھپانا ضروری ہے چاہے موزہ پہن کرچھپاے یا کپڑا لپیٹ کرچھپاے.
البتہ بہتر یہ ہے کہ مکمل قدم کوچھپالیا جاے جس کے لیے عورت نماز سے قبل موزے پہن لے تاکہ اس کے دونوں قدم چھپ جاے.