فقہ شافعی سوال نمبر – 0312
سوال نمبر/ 0312
اگر کسی عورت کو اس کی عادت کے مطابق دم حیض آکر بند ہوجائے پھر سولہ یا سترہ دن گذرنے کے بعد اسی مہینے میں دوبارہ خون شروع ہوجائے تو یہ خون حیض کا شمار ہوگا یا نہیں؟
جواب:۔ اگر کسی عورت کو اس کی عادت کے مطابق 5/یا6/دن دم حیض آکر بند ہوجائے پھر سولہ (۱٦) یا سترہ (۱۷) دن گذرنے کے بعد اسی مہینے دوبارہ خون شروع ہو جائے تو پھر یہ خون حیض کا کا شمار ہوگا کیونکہ حیض اول اور حیض ثانی کے مابین ایک طہر کامل پایا جارہا ہے اور وہ کم سے کم طہر کامل پندرہ دن کا گزرنا ہے۔
امام نووی رحمة الله عليه لکھتے ہیں:
ﻭﻟﻮ ﺭﺃﺕ ﺧﻤﺴﺔ ﺳﻮاﺩا ﺛﻢ ﻃﻬﺮﺕ ﺧﻤﺴﺔ ﻋﺸﺮ ﺛﻢ ﺭﺃﺕ ﺧﻤﺴﺔ ﺻﻔﺮﺓ ﻓﻌﻠﻰ اﻟﻤﺬﻫﺐ اﻟﺼﻔﺮﺓ ﺣﻴﺾ ﺛﺎني ﻭﺑﻴﻨﻪ ﻭﺑﻴﻦ اﻟﺴﻮاﺩ ﻃﻬﺮ ﻛﺎﻣﻞ. (المجموع:391/2)
امام ماودي رحمة الله عليه لکھتے ہیں:
ﻓﺮﺃﺕ ﺧﻤﺴﺔ ﺃﻳﺎﻡ ﺩﻣﺎ ﺃﺳﻮﺩ، ﺛﻢ ﺧﻤﺴﺔ ﻋﺸﺮ ﻳﻮﻣﺎ ﻃﻬﺮا ﺛﻢ ﺧﻤﺴﺔ ﺃﻳﺎﻡ ﺩﻣﺎ ﺃﺻﻔﺮ، ﻛﺎﻧﺖ اﻟﺨﻤﺴﺔ اﻟﺼﻔﺮﺓ ﻋﻠﻰ ﻣﺬﻫﺐ اﻟﺸﺎﻓﻌﻲ ﺣﻴﻀﺎ؛ ﻟﻮﺟﻮﺩﻫﺎ ﻓﻲ ﺯﻣﺎﻥ ﻳﺠﻮﺯ ﺃﻥ ﻳﻜﻮﻥ ﺣﻴﻀﺎ. الحاوى الكبير400/1)
أمام غمراوي رحمة الله عليه لکھتے ہیں:
ﻭﺃﻗﻞ ﻃﻬﺮ ﺑﻴﻦ اﻟﺤﻴﻀﺘﻴﻦ ﺧﻤﺴﺔ ﻋﺸﺮ ﻳﻮﻣﺎ۔ (السراج الوهاج/38)
Question No/0312
If a woman stops bleeding after her regular days of menses and starts bleeding again after 16 or 17days in the same month, Is this blood considered as menses?
Ans; If a woman stops bleeding after 5 or 6 days of her regular menstruation and then starts bleeding again after 16 or 17 days of the same month then this blood is considered as Menstruation(Haiz) because there she attains a complete gap of purity between first and second menstruation and that is the gap of atleast 15 days of purity…