فقہ شافعی سوال نمبر – 0319
سوال.نمبر/ 0319
سنت نماز بیٹھ کرپڑھنےکا کیا حکم ہے؟
جواب: حضرت عمران بن حصین رض فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سنت نماز کھڑے رہ کر پڑھنا یہ افضل ہے.اورجوسنت نماز بیٹھ کرپڑھے اس کے لئے کھڑے رہ کرنماز ادا کرنے والے کے مقابلہ میں نصف اجر ملے گا(بخاری: 1116)
اس حدیث سے استدلال کرتے ہوے فقہاء نے نقل کیا کہ نفل نماز بغیرعذر کے بھی بیٹھ کر پڑھ سکتے ہیں. مگر ثواب کے اعتبار سے کھڑے ہو کر نماز پڑھنا بیٹھ کر نماز پڑھنے کے مقابلے میں افضل ہے.اس لیے کہ قیام پرقدرت کے باوجود بیٹھ کرنماز پڑھنے میں نصف ثواب ملتا ہے.البتہ اگرکوئی کسی عذرکی بناء پربیٹھ کرسنت نماز اداکرتا ہے تواسے نماز کاپورا ثواب ملے گا. مگر سستی کسی عذرمیں داخل نہیں.
اس لیے سنت نمازیں بغیرعذر کے بیٹھ کرپڑھنامناسب نہیں ہے.اس لیے کہ حضرت مغیرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تہجد کھڑے ہو کر پڑھتے تھے یہاں تک کہ آپ کے قدم سوجھ جاتے توآپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا گیا کہ آپ کی مغفرت ہوچکی ہے توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیا میں شکرگذار بندہ نہ بنوں (بخاری:1078)
لهذا بغیرعذر نوافل وسنن کوبیٹھ کرنہ پڑھنا بہتر ہے.