فقہ شافعی سوال نمبر – 0322
سوال نمبر/ 0322
غسل کب فرض ہوتا ہے اور اس کا طریقہ کیا ہیں؟
جواب: سات چیزیں ایسی ہیں کہ ان میں سے کسی ایک کی بھی موجودگی میں مسلمان کیلئے غسل کرنا واجب ہوجاتا ہے۔
۱۔ منی کا نکلنا بغیر جماع کے، نیند میں ہو یا بیداری میں، شہوت سے ہو یا بغیر شہوت کے نکلے۔ایک قطرہ نکلے یا خون کی شکل میں نکلے۔ قرآن مجید میں اللہ تبارک وتعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے "وان کنتم جنباً فالطّھّروا”
ترجمہ: اگر تم جنبی ہو تو پاکی حاصل کرو۔ تندرستی اور صحت کی حالت میں مرد کی منی گاڑھی اور سفید ہوتی ہے، اور اچھل اچھل کر نکلتی ہے۔ اس کے نکلتے وقت لذت محسوس ہوتی ہے،اور جب منی خارج ہوجاتی ہے تو آدمی کے اندر فتور پیدا ہوتا ہے یعنی اس کا جسم ڈھیلا پڑجاتا ہے۔اور اس کی بو تقریباً کھجور کے شگوفہ یا گوندے ہوئے آٹے کی مانند ہوتی ہے۔بعض اوقات کسی سبب کی بناءپر منی کا رنگ زرد ہوتا ہے اور وہ پتلا ہوتا ہے۔ اسی طرح بعض اوقات منی کا رنگ خون کی طرح ہوتا ہے۔
اور عورت کا مادۂ منویہ عام حالات میں پتلا اور زرد ہوتا ہے، اور بعض اوقات اس کی قوت بڑھ جانے پر وہ سفید بھی ہوجاتا ہے۔ ۲۔ مرد و عورت کا ایک دوسرے کے ساتھ ہمبستر ہونا۔ چاہے منی نکلے یا نہ نکلے۔ ۳۔ بلوغت کے بعد کافر کا اسلام لانا۔ ۴۔ موت کا لاحق ہونا
اور اسی طرح تین چیزیں عورتوں کے لئے خاص ہے: (1) عورت کا وہ خون جو نو سال کی عمر کو پہنچنے پر نکلتا ہے۔ (2) نفاس: وہ خون جو ولادت کے بعد نکلتا ہے، اور یہ قطعی طور پر غسل کو واجب کرتا ہے۔ (3) ولادت کا غسل
یہ بات واضح رہے کہ غسل کے فرائض دو ہیں: (1) فرض غسل کی نیت کرنا (2) پورے بدن پر پانی پہنچانا
انسان کو ایسے غسل کرنا چاہئے جیسے کہ رسول اللہ ﷺ نے کیا تھا۔چنانچہ جب کوئی غسل جنابت کرنا چاہے تو سب سے پہلے وہ فرض غسل کی نیت کرے (نویت فرض الغسل) یا (نویت رفع الجنابة) یا (نویت رفع الحدث الأکبر)،
پھر دونوں ہاتھوں کو دھوکر اپنی شرمگاہ کو دھوئے اور جہاں نجاست لگی ہو اس حصہ کو صاف کرے۔ پھر وضو کی نیت کرتے ہوئے مکمل وضو کرے۔ پھر تین بار اپنے سر پر پانی بہائے، اسی طرح داہنی جانب تین بار اور پھر بائیں جانب بھی تین بار، پھر اپنا ہاتھ پورے بدن پر پھیرے اور بدن کے ہر ہر حصہ تک پانی پہنچائے۔
یہ بات بھی ملحوظ رہے کہ شروع میں بسم اللہ پڑھنا، ناک میں پانی لینا، کلی کرنا وغیرہ یہ سب شوافع کے یہاں مسنون ہیں۔ اسی طرح سے اگر آپ سے وضو کے ٹوٹنے کا کوئی عمل نہ ہواہو تو آپ اسی وضو پر نماز پڑھ سکتے ہیں۔ واللہ أعلم بالصواب