فقہ شافعی سوال نمبر – 0345
سوال نمبر/ 0345
بعض لوگ موذی چیونٹی کو ختم کر نے کے لۓآگ کا استعمال کرتےہیں اور ان کا کہنا یہ ہوتا ہیکہ دوا سے خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوتا ہے؟
جواب: حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ نبیوں میں سے کسی نبی کو ایک چیونٹی نے کاٹ لیا تو انھوں نے سارے چیونٹیوں کو جلانے کا حکم دیاتو اللہ رب العزت نے ان کی طرف وحی بھیجی کہ آپ کو ایک چیونٹی نے کاٹا تو آپ نے تمام تسبیح کرنے والی چیونٹیوں کو ہلاک کر دیا(صحیح مسلم ٢٢٤١)
امام نووی اس حدیث کے ضمن میں بیان کرتے ہیں کہ "واما فى شرعنا فلا يجوز الاحراق بالنار للحيوان… واما قتل النمل فمذهبنا انه لا يجوز واحتج اصحابنا فيه بحديث ابن عباس (شرح مسلم ٤٩٩/٧)
ان تمام احادیث سے یہ بات معلوم ہوتی ہیکہ موذی چیونٹیوں کو آگ سے جلانایاالیکٹرانک شاک سے مارنا جائز نہیں ہے.جیسا کہ مذکورہ کتابوں کی عبارتوں سے واضح ہوتا ہے..الا یہ کہ جلانے یا الکٹرک شاک کے علاوہ کوی چارہ ہی نہ ہو تب ضرورتا اسکا استعمال کر سکتے ہیں (عون المعبود ١١٩/١٤) (نهایة المحتاج٣٣٤/٣)