فقہ شافعی سوال نمبر – 0350
سوال نمبر/ 0350
مسبوق کے لئے پہلی سلام کے بعد کھڑا ہونا ہے یا پھر امام کے دونوں سلام پھیرنے کے بعد کھڑا ہونا ہے؟
جواب: حضرت عتبان ابن مالک رض فرماتے ہیں کہ ہم نےآپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی توجب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام پھیری تو ہم نے بھی سلام پھیری .(١)
📝اس حدیث سے پتہ چلا کہ امام کا پہلی سلام پھیرتے ہی مقتدی ومسبوق اس کی اقتداء سے نکل جاتے ہیں ،اورچوں کہ دوسری سلام سنت ہے ،اس اعتبار سے مسبوق امام کی پہلی سلام کے بعد ہی بقیہ رکعت کی ادائیگی کے لیے کھڑا ہوسکتا ہے،البتہ دوسری سلام کے مکمل ہونے کے بعد کھڑا ہونا مستحب ہے،اس لئے کہ حضرت انس رض فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا امام اس لئے بنایا گیا ہے تاکہ اس کی متابعت کی جاے .(٢)
📕اورمتابعت کا تقاضہ یہ ہے کہ امام کی دوسری سلام کے بعدکھڑاہونا سنت ہے تاکہ امام کی مکمل متابعت ہو جائے.اس لئے کہ دوسری سلام بھی نماز کا حصہ ہے.
📌📖والسُّنَّةُ لِلْمَسْبُوقِ أنْ يَقُومَ بَعْدَ تَسْلِيمَتَيْ الإمامِ لِأنَّ الثّانِيَةَ مَحْسُوبَةٌ مِن الصَّلاةِ هَكَذا صَرَّحَ بِهِ القاضِي حُسَيْن والمُتَوَلِّي والبَغَوِيُّ وآخَرُونَ ويَجُوزُ أنْ يَقُومَ بَعْدَ تَمامِ الأُولى . (٣)
📚📚المراجع📚📚
١.(بخاری ٨٣٨)
٢.(بخاری ٣٧٨)
٣.المجموع ٤/١٩٠