فقہ شافعی سوال نمبر – 0351
سوال نمبر/ 0351
بعض لوگ دعائیہ سجدہ کے نام سے نماز کے باہرسجدہ کرکے سجدہ میں دعا مانگتے ہیں،شرعا یہ درست ہے یا نہیں؟
جواب: نماز کے باہرصرف دوہی سجدہ منقول ومشروع ہیں،ایک سجدہ تلاوت اوردوسرا سجدہ شکر،ان دو سجدوں کے علاوہ دعائیہ سجدہ کے نام سے کوئی سجدہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اورصحابہ سے ثابت نہیں،بلکہ نماز کے باہرخالص سجدہ کو فقہاء نے حرام اور مکروہ لکھا ہے.واضح رہے کہ شوافع کی طرح احناف کے یہاں بھی دعائیہ سجدہ کا ثبوت نہیں ہے.لہذااس طرح کے سجدہ میں دعا مانگنے کے بجاےسنت نمازوں کے سجدہ میں عربی میں دعا مانگنا درست ہے .
📌📖جرت عادة بعض الناس يسجدون بعد الفراغ من الصلاة فيدعو فيها وتلك سجدة لا يعرف لها أصل ولم تنقل عن الرسول – ﷺ – والصحابة ﵃.
📚📚المراجع 📚📚
١. بحر المذهب ٢/١٩٨
*کتاب الفتاوی:٢/٤٦١