فقہ شافعی سوال نمبر – 0352
سوال نمبر/ 0352
برہنہ غسل کرنے کا کیا حکم ہے؟
جواب: حضرت معاویہ بن حیدہ رض سے روایت ہے کہ انھوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ ہم کس قدرستر کریں اورکس قدرچھوڑدیں توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ اپنی بیوی اورباندی کے علاوہ ہرایک سے ستر کروتوانھوں نے پوچھا اے اللہ کے رسول جب میں تنہا رہوں تواس وقت ستر کے بارے میں کیاخیال ہے توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالی اس بات کے زیادہ حق دار ہیں کہ ان سے حیا کی جاے. (١)
📕اس حدیث کی روشنی میں فقہاء نے غسل کے دوران سترکوافضل قرار دیاہے.لہذاغسل کے دوران جس قدرممکن ہوسکے سترپوشی کا اہتمام کرنابہتر اورمناسب ہے.اوراس کی کوشش بھی کرنی چاہی . (٢)
📝البتہ لوگوں کی عدم موجودگی کی صورت میں برہنہ غسل کرنے کاجواز نقل کیا ہے.اس لئے کہ حضرت ابوہریرہ رض آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ حضرت موسی علیہ السلام برہنہ غسل کررہے تھے .
📕واضح رہے کہ لوگوں کے سامنے برہنہ یاستر کا بعض حصہ چھپاکربقیہ ستر کھول کر غسل کرناحرام ہے.اس سے اجتناب ضروری ہے.
📌📖لا يَجُوزُ الغُسْلُ بِحَضْرَةِ النّاسِ إلّا مَسْتُورَ العَوْرَةِ فَإنْ كانَ خالِيًا جازَ الغُسْلُ مَكْشُوفَ العَوْرَةِ والسَّتْرُ أفْضَلُ.(٣)
📚📚المراجع📚📚
١.(ترمذی:٢٧٦٩)
٢.(بخاری:٢٧٨)
٣.المجموع ٢٢٦/٢, ٢٢٧