فقہ شافعی سوال نمبر – 0354
سوال.نمبر/ 0354
اگرکوئی حائضہ عورت عصرکے وقت پاک ہوگئی تواسے عصرکے ساتھ ظہربھی ادا کرناضروری ہے؟
جواب: حضرت عبدالرحمن بن عوف ایک حدیث میں نقل کرتے ہیں کہ حایضہ عورت طلوع فجر سے ایک رکعت کی اداییگی کے بقدرپہلے پاک ہوجاے تواس پرمغرب اورعشاء دونوں لازم ہیں اورغروب آفتاب سے پہلے ایک رکعت کے بقدرپہلے پاک ہوجاے تواس پرعصروظہرواجب ہے.(١)
📝اس حدیث کی روشنی میں فقہاء نے یہ مسئلہ مستنبط کیا ہے کہ عصرکے وقت حیض سے پاک ہونے والی عورت پرعصرکی نماز کے ساتھ ظہرکی نمازکی قضاء ضروری ہے جب کہ عصرکے وقت میں سے اتناوقت پہلے وہ پاک ہوگی ہوکہ غسل کرکے عصرکی نماز میں سے کم ازکم ایک رکعت وقت کے اندرپڑھ سکے،جیساکہ جس مسافرکوظہرسفرکی وجہ سے اس کے وقت میں پڑھنا ممکن نہ ہوتواس کے لئےعصر کے وقت میں عصرکے ساتھ ظہرکی ادائیگی جمع تاخیرکی صورت میں ادا کرناضروری ہوجاتا ہے.
📌📖لا تلزمه الصلاة الأولى، إلا إذا أدرك من وقت الصلاة الثانية قدر ركعة، وهو الأصح؛ (٢)
📚📚المراجع📚📚
١.(سنن دارمی:١/٦٤٥)
٢.البيان ٢/٤٤