فقہ شافعی سوال نمبر – 0360
سوال نمبر/ 0360
بعض جگہوں پرجنازہ قبرستان لے کرجاتے وقت لوگ بلندآواز سے کچھ اذکار پڑھتے ہیں.اس کا شرعا کیا حکم ہے؟
جواب: حضرت قيس بن عباده رضي الله عنه فرماتے ہیں رسول اللہ صلي الله کے اصحاب جنازہ کے وقت بلند اواز کرنے کو ناپسند کرتے تھے (سنن کبری للبیہقی 7182)
اور مصنف ابن ابی شیبہ کی ایک روایت میں ہے ابن عمر رضي الله عنه نے ایک شخص کو لے جاتے وقت بلند اوازسے استغفر اللہ کہتے ہوئے سنا تو انہوں نے فرمایا اللہ اسکی مغفرت نہ کرے (11192)
فقہاء نے ان احادیث کی بناء پر یہ استدلال کیا ہے کہ جنازہ لے جاتے وقت خاموشی اختیار کرے، ذکر وغیرہ بھی بلندآوازمیں نہ کرے ،بلکہ موت اور موت کے بعد والی زندگی اوردنیا کے فنا ہونے کو یاد کرے کہ موت کے آنے کے بعد اسکی دنیا کی زندگی ختم ہوگی البتہ آہستہ اواز سے ذکر اور تلاوت قران میں مشغول رہناسنت ہے-
وَيُكْرَهُ) (اللَّغَطُ) بِفَتْحِ الْغَيْنِ وَسُكُونِهَا وَهُوَ ارْتِفَاعُ الْأَصْوَاتِ (فِي) سَيْرِ (الْجِنَازَةِ) لِمَا رَوَاهُ الْبَيْهَقِيُّ أَنَّ الصَّحَابَةَ – ﵃ – كَرِهُوا رَفْعَ الصَّوْتِ عِنْدَ الْجَنَائِزِ وَالْقِتَالِ وَالذِّكْرِ، وَكَرِهَ جَمَاعَةٌ قَوْلَ الْمُنَادِي مَعَ الْجِنَازَةِ اسْتَغْفِرُوا اللَّهَ لَهُ، ( نهاية المحتاج 23/3)