فقہ شافعی سوال نمبر – 0363
سوال نمبر/ 0363
نماز پڑھنے کے لیے عورتوں کا ستر کتنا ہے اگر ستر کهلا ہوتو نماز ہوگی؟
جواب: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : اللہ تعالی بالغہ کی نماز کو ستر کے ساتھ ہی قبول کرتے ہیں (أبو داؤد 641)
الله تعالى فرماتے ہیں : اور عورتیں اپنی زینت کو ظاہر نہ کریں مگر اس میں سے جوحصہ ظاہر ہوتا ہے (سورہ نور 31)
علامہ ابن کثیر اس آیت کی تفسیر میں لکها ہے کہ حضرت عبداللہ ابن عباس الاماظھرکے متعلق فرماتے ہیں کہ اس سے مراد چہرہ اور ہتهیلی ہے۔ کہ یہ دونوں عضونمازمیں سترنہیں ہیں. (تفسیرابن کثیر:6/145)
چنانچہ فقہاء کرام نے اس آیت وحدیث کی روشنی میں استدلال کیا ہے کہ عورت کے لئے نماز میں ستر مکمل بدن ہے سوائے چہرے اور ہتھیلی کے. لہذاان دونوں عضو کے علاوہ بدن کا کوئ عضویابعض حصہ کهلا رہا تو نماز صحیح نہیں ہوگی ۔
(المجموع166/3)
(فتح العزيز 4 / 83)
فان انكشف شئ من العورة مع القدرة لم تصح صلاته)
(المجموع166/3)
وعورة الحرة جميع بدنها الا الوجه واليدين إلى الكوعين وظهر القدم عورة في الصلاة (فتح العزيز 4 / 83)
(المجموع166/3)
(فتح العزيز 4 / 83)