فقہ شافعی سوال نمبر – 0372
سوال نمبر/ 0372
سلام کرتے وقت السلام علیکم کے بعدورحمۃ اللہ وبرکاتہ ومغفرتہ کا اضافہ کرنےکا کیا حکم ہے؟
جواب: حضرت معاذ بن انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور فرمایا (السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ ومغفرتہ )تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :اس کے لئے چالیس نیکیاں ہیں (أبو داؤد 5196)
فقہاء کرام نے اس حدیث سے استدلال کیا ہے کہ اگر کوئ شخص سلام کا جواب دینے میں ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ومغفرته کا اضافہ کرتا ہے تو بہتر ہے (اس کے لئے السلام علیکم کہنے پر دس ورحمۃ اللہ پر دس وبرکاتہ پر دس، اور مغفرتہ پر دس اسے کل چالیس نیکیاں ملے گی سنن ابی داؤد کی اس حدیث کو سامنے رکھتے ہوئے فقہائےکرام نے سلام میں مذکورہ الفاظ کااضافہ کرنا مشروع اور افضل لکھا ہے ۔ واللہ تعالی اعلم (إعانة الطالبين )
( قوله : وزيادة الخ) اي والافضل زيادة ورحمة الله وبركاته ومغفرته لما تقدم آنفا عن النووي . اعانة الطالبين(٤/٢٨٨)