فقہ شافعی سوال نمبر – 0374
سوال نمبر/ 0374
بعض لوگوں کے منہ سے دوران نیند رال نکلتی ہے اسکا کیا حکم ہے پاک ہے یا ناپاک؟
جواب: بعض لوگوں کے منہ سے دوران نیند رال نکلتی ہے اگر وہ رال معدہ سے نکلے یعنی اگر وہ پیلی اوربدبودار ہو توناپاک ہے،اس کے برعکس اگر معدہ سے نہ نکلے بلکہ منہ سے نکلے یااس بات میں شک ہو کہ معدہ سے نکلی ہے یا منہ سے تو یہ رال پاک ہے لیکن اگر کوئی ایسا شخص ہے جس کی ہمیشہ معدہ سے رال نکلتی ہے تو فقہاء فرماتے ہیں کہ وہ معاف ہے اگر چہ زیادہ ہو.البتہ اسے بھی دھونامستحب ہے لیکن جسکی ہمیشہ رال نہیں نکلتی تو معاف نہیں ہے بلکہ دھونا ضروری ہے – (حاشية الجمل 274/1)
والماءُ السّائِلُ مِن فَمِ النّائِمِ نَجِسٌ إنْ كانَ مِن المَعِدَةِ كَأنْ خَرَجَ مُنْتِنًا بِصُفْرَةٍ لا إنْ كانَ مِن غَيْرِها أوْ شَكَّ فِي أنَّهُ مِنها أوْ لا، فَإنَّهُ طاهِرٌ نَعَمْ لَوْ اُبْتُلِيَ بِهِ شَخْصٌ فالظّاهِرُ كَما فِي الرَّوْضَةِ العَفْوُ انْتَهَتْ . حاشية الجمل(١/٢٧٤)