فقہ شافعی سوال نمبر – 0382
سوال نمبر/ 0382
اجنبی عوررت کو سامنے یا واٹشپ اور فیس بک پر سلام کرنا اور سلام کا جواب دینے کا کیا حکم ہے؟
جواب: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : اے عائشہ یہ جبریل ہیں وہ کہے رہے ہیں عليك السلام حضرت عائشہ فرماتی ہیں میں نے کہا (وعليه السلام ورحمة الله ) (بخاری 6249)
اس حدیث سے علامہ ابن حجر عسقلانی رح نے استدلال کیا ہے کہ مردوں کا عورتوں کو سلام کرنا اور عورتوں کا مردوں کو سلام کرنا جائز ہے جبکہ فتنہ کا اندیشہ نہ ہو
لہذا اگر نوجوان عورت یا عورتوں کی جماعت کو سلام کرنے میں فتنہ کا اندیشہ نہ ہوتو اس کو سلام کرنا جائز ہے اور اگر فتنہ کا اندیشہ ہے تو جائز نہیں ہے اور عورت کا جواب دینا بهی جائز نہیں ہے البتہ مرد کو عورت کے سلام کا جواب دینا مکروہ ہے
سَلامُ الرِّجالِ عَلى النِّساءِ والنِّساءِ عَلى الرِّجالِ جائِزٌ إذا أُمِنَتِ الفِتْنَةُ.(فتح الباري:١٤/٥٣)