فقہ شافعی سوال نمبر – 0383
سوال نمبر/ 0383
خلع اور طلاق کی عدت ایک ہے یا الگ الگ ہے ؟
جواب: اللہ تعالی کا فرمان ہے "والمطلقات يتربصن بانفسهن ثلاثة قروء” (البقرة : 228 )
مطلقہ اپنے آپ کو تین قروء مطلب تین طھر روکے رکھے. مذکورہ آیت مبارکہ کی روشنی میں فقہاء کرام نے یہ مسئلہ تحریر فرمایا ہے کہ مطلقہ کی عدت تین طھر ہے. اب رہی بات خلع کی عدت کی تو حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہے "خلع لینے والی کی عدت مطلقہ کی عدت ہے (مصنف ابن ابی شیبہ18773)
اس حدیث سے معلوم ہوتا ھے کہ خلع لی ہوئی عورت کی عدت مطلقہ یعنی طلاق دی ہوئی عورت کی عدت کی طرح ہے. نیز فقہاء کرام نے ان دلائل کو سامنے رکھتے ہوئےاس بات کی صراحت کی ہے کہ خلع اور طلاق کی عدت ایک ہی ہے (الوسیط 115/6) (اسني المطالب304/5)