فقہ شافعی سوال نمبر – 0386
سوال نمبر/ 0386
اگر کوئی ویزیٹ ویزا پر جدہ آئے اور عمرہ ادا کرنا چاہے تو اس کا شرعی حکم کیا ہے؟
جواب: جو کوئی شخص عمرہ اور حج کے ارادے سے حدود حرم میں داخل ہونا چاہتا ہو تو اس کے لیے میقات یا محاذات میقات سے احرام باندھنا ضروری ہے. احرام نہ باندھنے کی صورت میں میقات جاکر احرام باندھنا یا تو پھر دم کی ادائیگی کے ساتھ عمرہ ادا کرنے کی گنجائش ہے
لیکن اگر کوئی شخص جدہ (سعودی عربیہ) وغیرہ تجارت کی غرض ہی سے داخل ہواور عمرہ کی نیت نہ ہو اور بعد میں عمرہ کی ادائیگی کی سبیل پیدا ہوجائے تو جدہ ہی سے احرام باندھ کر عمرہ ادا کرنے کی گنجائش موجود ہے۔
وهُوَ أنْ لا يُرِيدَ دُخُولَ مَكَّةَ، ولا شَيْءَ مِنَ الحَرَمِ، فَلا حُكْمَ لِاجْتِيازِهِ بِالمِيقاتِ، وهُوَ كَسائِرِ المَنازِلِ، لا يَلْزَمُهُ الإحْرامُ مِنهُ، فَإنْ جاوَزَهُ، ثُمَّ أرادَ الإحْرامَ بِحَجٍّ أوْ عُمْرَةٍ، أحْرَمَ مِن مَوْضِعِهِ الَّذِي حَدَثَتْ إرادَتُهُ فِيهِ، ولَمْ يَلْزَمْهُ العَوْدُ إلى مِيقاتِ بَلَدِهِ (١)
🔰🔰المراجع🔰🔰
١. (4/75 لحاوی الکبیر)
﷼. (84/1 منھاج الطالبین)