فقہ شافعی سوال نمبر – 0387
سوال نمبر/ 0387
کسی غیرمکی کے لیے ایک عمرہ کرنے کے بعد دوسرا عمرہ مقام تنعیم (مسجدعائشہ) سے کرنے کاکیاحکم ہے؟
جواب: ایک روایت میں ہےکہ حضرت عائشہ ارشاد فرماتی ہے کہ ہم حجۃالوداع میں اللہ کے نبی کے ساتھ تھے ہم نے عمرہ کا احرام باندھا پھر اللہ کے نبی نے ارشاد فرمایا جس کے ساتھ ہدی کا جانور ہو وہ عمرہ کے ساتھ حج کا بھی احرام باندھے پھر وہ حلال نہ ہو یہاں تک کہ دونوں سے حلال ہو جاۓ حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ میں حالت حیض میں مکہ آئی اور نہ ہی میں نے بیت اللہ کا طواف کیا اور نہ صفا و مروۃ کے درمیان سعی کی پس میں نے اسکی اللہ کے نبی سے شکایت کی تو آپ نے فرمایا تم اپنے سر کے بال کم کرو اور کنگھی کرو اور تم حج کا احرام باندھو اور عمرہ کو چھوڑ دو میں نے ایسا ہی کیا جب ہم حج سے فارغ ہو گۓ تو اللہ کے نبی نے مجھے عبد الرحمن ابن ابوبکر کے ساتھ مقام تنعیم بھیجا پس میں نے عمرہ کیا اور یہ تمھارے عمرہ کا احرام باندھنے کی جگہ ہے(١)
📝اس حدیث سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ مکی وغیر مکی حضرات عمرہ کا احرام مقام تنعیم سے باندھ سکتے ہیں.اگرچہ ان کے لیے مقام جعرانہ اور حدیبیہ سے احرام باندھ کرعمرہ کرناافضل ہے.
📌📖 (ومَن) هُوَ (بِالحَرَمِ) مَكِّيٌّ أوْ غَيْرُهُ (يَلْزَمُهُ الخُرُوجُ إلى أدْنى الحِلِّ ولَوْ بِخُطْوَةٍ) أوْ أقَلَّ مِن أيِّ جِهَةٍ شاءَ مِن جِهاتِ الحَرَمِ……….
(وأفْضَلُ بِقاعِ الحِلِّ) لِمَن يُحْرِمُ بِعُمْرَةٍ (الجِعْرانَةُ) لِإحْرامِهِ – ﷺ – مِنها.(٢)
📚📚المراجع📚📚
١. (صحیح البخاری:١٥٥٦)
٢. مغني المحتاج ٦٨٥,٦٨٦/٢