فقہ شافعی سوال نمبر – 0389
سوال نمبر/ 0389
کسی سودی بینک میں کام کرنے والا شخص بینک کی آمدنی سے عمرہ کرے تو اسکا عمرہ درست ہوگا یا نہیں ؟
جواب:۔ عمرہ یہ حلال اور پاکیزہ کمائ سے کرنا چاہۓ.اس لئے کہ اللہ کی ذات پاک ہے اوراللہ تعالی پاکیزہ مال ہی کوقبول کرتاہے.نیزحرام مال دعاکی قبولیت کے لیے بھی مانع ہے.چوں کہ حج وعمرہ دعاکی قبولیت کابہترین ذریعہ ہے.اس لیے اس سفرکوحرام مال سے پاک وصاف بنانا چاہیے. یہ بات دوسری ہے کہ اگر کوئ سودی بینک میں کام کرنے والا شخص بینک کی آمدنی سے عمرہ کرے تو عمرہ کافریضہ اداہوگا.لیکن اس کایہ عمرہ کامل نہیں ہوگا. نیز کسب حرام (حرام کمائی) کا گناہ ہوگا..
ويسقط فرض من حج او اعتمر بمال الحرام كمغصوب وان كان عاصيا (١)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔المراجع۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔