فقہ شافعی سوال نمبر – 0437
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0437
صحیح سالم اور صحت مند انسان اگر تراویح کی نماز بیٹھ کر نماز پڑھنا چاہے تو کیا شرعا اس گنجائش ہے؟
جواب:۔ حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم سے بیٹھ کر نماز پڑھنے والے شخص کے متعلق سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہ اگر وہ کھڑے رہ کر پڑھے تو افضل ہے اور اگر بیٹھ کر پڑھے تو اسے کھڑے رہ کر پڑھنے والے شخص کے مقابلہ میں نصف اجر ہوگا اور جو سوکر پڑھے اسے بیٹھ کر پڑھنے والے کے مقابلہ میں نصف اجر ہوگا۔ (صحیح بخاری1115)
نماز تراویح کا شمار نفل نمازوں میں ہوتا ہے اور نفل نماز میں قیام میں پر قدرت کے باوجود بھی بیٹھ کر پڑھنے کی گنجائش ہوتی ہے، لہذا صحیح سالم اور صحت مند انسان کو تراویح کی نماز بیٹھ کر پڑھ سکتے ہیں البتہ کھڑے رہ کر پڑھنے والے کے مقابلہ میں نصف اجر ہوگا، لہذا افضل اور بہتر یہی ہے کہ کھڑے ہو کر پڑھا جائے لیکن بیٹھ کر پڑھنا بھی جائز ہے.
امام غزالی رحمة الله عليه فرماتے ہیں
ﻳﺆﺩﻱ اﻟﻨﺎﻓﻠﺔ ﻗﺎﻋﺪا ﻣﻊ اﻟﻘﺪﺭﺓ ﻋﻠﻰ اﻟﻘﻴﺎﻡ (الوسيط :218/2)
ﻭﺃﺟﺮ اﻟﻘﺎﻋﺪ اﻟﻘﺎﺩﺭ ﻧﺼﻒ ﺃﺟﺮ اﻟﻘﺎﺋﻢ ﻭاﻟﻤﻀﻄﺠﻊ ﻧﺼﻒ ﺃﺟﺮ اﻟﻘﺎﻋﺪ۔ (المقدمة الحضرمية:63/1
Fiqhe Shafi Question No/0437
If a healthy person wishes to perform salatul taraveeh by sitting then what does the shariah say with regard to this?
Ans; Hazrat Imran bin Husain R.A says that i asked the messenger of Allah(peace and blessings of Allah be upon him)about praying of a man while sitting. He said;if he prays while standing it is better and he who prays while sitting gets half the reward of that who prays standing; and whoever prays while lying gets half the reward of that who prays while sitting..(sahih bukhari 1115)
Salat al taraveeh is considered among the nifl prayers and in nifl prayers it is permissible to pray while sitting even if one is able to pray while standing.. Therefore, a healthy person can pray taraveeh prayers while sitting.. However he will get the half reward of that who prays in a standing position.. Therefore it is better to pray while standing but praying while sitting is also permissible .