فقہ شافعی سوال نمبر – 0452
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0452
سلام کے بعد امام کے بیٹھنے کا کیا طریقہ ہے؟
امام کے لیے مسنون ہے کہ جب نماز سے فارغ ہوجائے تو قبلہ سے ہٹ کر کسی بھی جانب رخ کرکے بیٹھے. البتہ دائیں جانب یا بائیں جانب بھی رخ کرکے بیٹھنا سنت ہے، ہاں وعظ و نصیحت کی غرض سے مقتدیوں کی جانب رخ کرکے بیٹھ سکتا ہے۔
ﻳﺴﺘﺤﺐ ﺃﻥ ﻳﻨﺼﺮﻑ ﻣﻦ اﻟﺼﻼﺓ ﻳﻤﻴﻨﺎ ﻭﺷﻤﺎﻻ، ﻭﻗﺎﻝ ﻗﻮﻡ: ﻻ ﻳﺠﻮﺯ ﺃﻥ ﻳﻨﺼﺮﻑ ﺇﻻ ﻋﻦ ﻳﻤﻴﻨﻪ، ﻭﻫﺬا ﺧﻄﺄ ﻟﺮﻭاﻳﺔ ﺃﺑﻲ ﻫﺮﻳﺮﺓ ﺃﻥ اﻟﻨﺒﻲ ۔ﺻﻠﻰ اﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ۔ ﻛﺎﻥ ﻳﻨﺤﺮﻑ ﻣﻦ اﻟﺼﻼﺓ ﻋﻦ ﻳﻤﻴﻨﻪ ﻭﻋﻦ ﺷﻤﺎﻟﻪ….. ﻓﺈﺫا ﺛﺒﺖ ﺟﻮاﺯ اﻷﻣﺮﻳﻦ ﻓﻴﺴﺘﺤﺐ ﺇﻥ ﻛﺎﻥ ﻟﻬﻲ ﺇﺣﺪﻯ اﻟﺠﻬﺘﻴﻦ ﻏﺮﺽ ﺃﻥ ﻳﻨﺼﺮﻑ ﺇﻟﻰ ﻏﺮﺿﻪ ﻳﻤﻴﻨﺎ ﺃﻭ ﺷﻤﺎﻻ، ﻭﺇﻥ ﻟﻢ ﻳﻜﻦ ﻟﻪ ﻏﺮﺽ ﻓﻴﺴﺘﺤﺐ ﺃﻥ ﻳﻨﺼﺮﻑ ﻋﻦ ﻳﻤﻴﻨﻪ، ﻷﻥ ﺭﺳﻮﻝ اﻟﻠﻪ -ﺻﻠﻰ اﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ- ﻛﺎﻥ ﻳﺤﺐ اﻟﺘﻴﺎﻣﻦ ﻓﻲ ﻛﻞ ﺷﻲء۔ (الحاوى الكبير:١٤٩/٢) ﻗﺎﻝ اﻟﺸﺎﻓﻌﻲ ﻓﻲ اﻷﻡ ﻭاﻻﺻﺤﺎﺏ ﺇﺫا اﻧﺼﺮﻑ اﻟﻤﺼﻠﻰ اِﻣﺎﻣﺎً ﻛﺎﻥ ﺃﻭ ﻣﺄﻣُﻮﻣﺎً ﺃﻭ يﻣﻨﻔﺮﺩا ﻓﻠﻪ ﺃﻥ ﻳﻨﺼﺮﻑ ﻋﻦ ﻳﻤﻴﻨﻪ ﻭﻋﻦ ﻳﺴﺎﺭﻩ ﻭﺗﻠﻘﺎء ﻭﺟﻬﻪ…. الى اخر….ﻭاﺳﺘﺪﻝ اﻟﺸﺎﻓﻌﻲ ﻓﻲ اﻷﻡ ﻭاﻷﺻﺤﺎﺏ۔ (المجموع:٤٥٤/٣) (صحيح مسلم/١٦٧٤) (صحيح البخاري/٨٥٢)