فقہ شافعی سوال نمبر – 0493
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0493
اگر کوئی آدمی تنہا نماز پڑھنے والے کو پیچھے سے اشارہ کرکے امام بنائے اور وہ امام بڑی آواز سے تکبیر نہ کہے تو کیا ان مقتدیوں کی نماز درست ہوگی اور ان کو جماعت کا ثواب ملے گا یا نہیں؟
مقتدی کے لیے اقتدا کی نیت کرنا شرط ہے البتہ امام کے لیے امامت کی نیت کرنا مستحب ہے ضروری نہیں اگر کوئی تنہا نماز پڑھنے والے کو پیچھے سے ہاتھ لگا کر امام بنائے تو ان مقتدیوں کی نماز درست ہوگی اگرچہ امام تکبیرات کو بلند آواز نہ کہے تب بھی ان مقتدیوں کو جماعت سے نماز پڑھنے کا پورا ثواب ملے گا۔
شرط القدوة ان ينوي الماموم مع التكبير الاقتداء… ولا يشترط للامام نية الامامة بل تستحي ليجوز فضيلة الجماعة فان لم ينو لم تحصل له واذا نوي في اثناء الصلاة جاز الفضيلة من حين النية۔ (السراج الوهاج ٥٩) مغني المحتاج فصل شرط القدوة ٥٠٢/٢