فقہ شافعی سوال نمبر – 0516
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0516
اگر کسی شخص کی کوئی ہڈی وغیرہ ٹوٹ جائے اور پلاسٹک سرجری میں استعمال ہونے والی ہڈی ناپاک ہو تو ایسے شخص کو اس طرح کی ناپاک ہڈی کے ساتھ نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
جواب:۔ اگر کسی شخص کے بدن کی کوئی ہڈی یا عضو ٹوٹ جائے اور اس کے بدلے میں کوئی پاک چیز سے مل کر بنی ہوئی نقلی ہڈی نہ ملے تو مجبوری کی بناء پر ناپاک چیز سے مل کر بنی ہوئی ہڈی کا استعمال کرنا درست ہے، اور اس حالت میں ضرورتا اس شخص کی نماز بھی درست ہوگی.
(وَلَوْ وَصَلَ عَظْمَهُ) لِانْكِسَارِهِ مَثَلًا وَاحْتِيَاجِهِ إلَى الْوَصْلِ (بِنَجَسٍ لِفَقْدِ الطَّاهِرِ) الصَّالِحِ لِلْوَصْلِ أَوْ وَجَدَهُ، وَقَالَ أَهْلُ الْخِبْرَةِ: إنَّهُ لَا يَنْفَعُ وَوَصَلَهُ بِالنَّجَسِ (فَمَعْذُورٌ) فِي ذَلِكَ فَتَصِحُّ صَلَاتُهُ مَعَهُ لِلضَّرُورَةِ. (وَإِلَّا) أَيْ: وَإِنْ وَصَلَهُ بِهِ مَعَ وُجُودِ الطَّاهِرِ الصَّالِحِ، وَلَمْ يَحْتَجْ إلَى الْوَصْلِ حَرُمَ عَلَيْهِ لِتَعَدِّيهِ (وَجَبَ) عَلَيْهِ (نَزْعُهُ) وَأُجْبِرَ عَلَى ذَلِكَ (إنْ لَمْ يَخَفْ ضَرَرًا ظَاهِرًا) ، وَهُوَ مَا يُبِيحُ التَّيَمُّمَ۔ (مغنی المحتاج ۱/۳۲۷)
Fiqhe Shafi Question No/0516
.If a bone of a person is broken and the bone which is used during plastic surgery was impure then what is the ruling on the person with regard to performing salah with this impure bone?
Ans; If any bone of a person is broken and the artificial bone made of pure thing is not available then under these helpless conditions the use of bone made of impure thing is acceptable and in these conditions his prayer will also be valid…