فقہ شافعی سوال نمبر – 0520
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0520
اگر کوئی شخص بڑھاپے کی حالت کو پہنچ گیا ہو لیکن اتنا کمزور نہ ہو کہ وہ کسب معاش نہ کر سکے بلکہ کسی قدر مشقت کے ساتھ کما کر وہ اپنی ضروریات پوری کر سکتا ہے تو کیا ایسے شخص کے لئے اس کی اولاد یا رشتہ دار جن کے ذمہ اسکا نفقہ واجب ہے کسب معاش پر مجبور کر سکتے ہیں؟
جواب:۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے ” ووصينا الإنسان بوالديه إحسانا ” (احقاف آیت/ 15) اور ہم نے انسان کو حکم دیا کہ والدین کے ساتھ حسن سلوک کرئے، لھذا اس آیت کی روشنی میں یہ بات معلوم ہوئی کہ انسان کو ہمیشہ اپنے والدین کے ساتھ حسن سلوک کرتے رہنا چاہیے اور خصوصا بڑھاپے کی عمر کو پہنچنے کے بعد اسلئے اس عمر میں ان کا سہارا صرف ان کی اولاد ہوتی ہے، لھذا حسن سلوک کا تقاضا یہ ہے کہ بڑھاپے کی عمر کو پہنچنے کے بعد اگرچہ کسی قدر مشقت کے ساتھ کما سکتے ہیں تب بھی اولاد کو انہیں کسب معاش پر مجبور کرنا درست نہیں ہے۔
وان لم یکن به نَقْصٌ فِي الْحُكْمِ وَلَا فِي الْخِلْقَةِ، لَكِنَّهُ كَانَ لَا يَكْتَسِبُ مَعَ الْقُدْرَةِ عَلَى الْكَسْبِ، فَإِنْ كَانَ مِنَ الْفُرُوعِ لَمْ تَجِبْ نَفَقَتُهُ عَلَى الْمَذْهَبِ، سَوَاءٌ فِيهِ الِابْنُ وَالْبِنْتُ، وَإِنْ كَانَ مِنَ الْأُصُولِ وَجَبَتْ عَلَى الْأَظْهَرِ، لِأَنَّ اللَّهَ تَعَالَى أَمَرَ بِمُصَاحَبَتِهِمْ بِالْمَعْرُوفِ، وَلَيْسَ مِنَ الْمَعْرُوفِ تَكْلِيفُهُمُ الْكَسْبَ مَعَ كِبَرِ السِّنِّ،. (روضة الطالبين وعمدة المفتين ٨٥/١) يشترط لوجوب الإنفاق على الأصول أن يكون الأصل فقيراً، أوعاجزاً عن الكسب: فإن كان قادراً على الكسب فتجب أيضاً نفقته عند الحنفية، والشافعية في الأظهر؛ لأن الله تعالى أمر بالإحسان إلى الوالدين، وفي إلزام الآباء بالاكتساب مع غنى الأبناء ترك للإحسان إليهم وإيذاء لهم، وهو لايجوز، ويقبح بالإنسان أن يكلف قريبه الكسب مع اتساع ماله. (الفقه الإسلامي وأدواته للزحيلى. (10/7421
Fiqhe Shafi Question No/0520
If a person reaches his oldage but he is not so weak that he cannot work for his livelihood indeed he is able to fulfill his needs by hardwork then can his children or relatives ( on whom his maintenance is compulsory) force the old man to work for his own livelihood?
Ans; Allah has commanded in the holy Qur’an ; ” ووصينا الإنسان بوالديه إحسانا ” (احقاف آیت/ 15)
“And we enjoined upon man,to his parents, good treatment…” Therefore in the light of this hadeeth, we came to know that A man should provide his marents with good treatment especially when they reach their oldage because in this age, their only support is their own children.. Therefore, the befitting of good treatment is that if one reaches his oldage and he is able to work by the hardships even then their children are not permitted to force him to work…