فقہ شافعی سوال نمبر – 0573
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0573
اگر موبائیل كے ذريعے کسی بچے کی پيدائش كے بعد اسکے کان ميں اذان اور اقامت كى آواز پہچانے سے کیا اس طرح سنانے سے سنت ادا ہوگی يا نہیں ؟
جوب:۔ اگر كسی بچے کی پيدائش پر موبائیل كے ذريعے بچے کے کان ميں اذان اور اقامت كی آواز پہچائے تو اذان كی اصل سنت ادا نہیں ہوگی اسلئے اذان كے کچھ شرائط ہيں ان ميں سے ايک شرط ہے اذان ديتے اذان کا قصد ہو اور اذان دینے والا مسلمان ہو، مميز ہوں، مرد ہو، اور يہ تمام شرائط موبائل ميں نہيں پائے جاتے ہيں، اسی وجہ سے موبائل کے ذريعہ کان ميں اذان پہچانے سے اذان كی سنت ادا نہيں ہوگی۔
علامہ دميرى رحمة الله عليه فرماتے ہیں: وَشَرْطُ الْمُؤَذِّنِ: الإِسْلاَمُ، وَالتَّمْيِيزُ، وَالذُّكُورَةُ. وَيُكْرَهُ لَلْمُحْدِثِ، وفي (البحر) وجهان في اشتراط النية في الأذان،. (النجم الوهاج : ٥٣/١) قال علامہ وھبۃ الزحيلى :وتشرط النية عند الفقهاء الاخرين فان أتي بالالفاظ المخصوصة بدون قصد الاذان لم يصح. (الفقه الاسلامي :٧٠٠/١) *(المجموع :١٠٦/٣) *(الفقه المنهجي:١١٥/٣)