فقہ شافعی سوال نمبر – 0575
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0575
ہوائی جہاز پر یا پانی کی جہازوں پر خدمت گذار کی حیثیت سے کام کرنے کی نوبت آتی ہے جبکہ وہاں مسافروں کو شراب بھی تقسیم کرنی پڑتی ہے، شرعا اس کا کیا حکم ہے ؟
جواب:۔ ہر وہ کام جس سے گناہ میں تعاون ملے وہ کام درست نہیں ہے۔ لہذا اگر کوئی شخص ہوائی جہاز یا کسی دوسری جگہ پر ملازمت کرتا ہو اور اس میں شراب تقسیم کرنی پڑتی ہو تو یہ گناہ پر تعاون ہے اور حرام کمائی لے لئے ملازمت اور اجرت کا معاملہ کرنا درست نہیں ہے اس لئے کہ جو شراب کے متعلق جو بھی کام کرے وہ کمائی حرام ہے الا یہ کہ غیر مسلموں کے علاقے میں کوئی دوسرا کام (جاب) نہ مل رہا ہو تو بطور مجبوری گنجائش مل سکتی ہے
ولا تجوز الإجارة على المنافع المحرمة، مثل: أن يستأجر رجلا ليحمل له خمرا لغير الإراقة. (البيان :٢٤٨/٧) لو استأجر رجلا ليحمل له خمرا إلى داره, أو استأجر جملا ليحملها فالإجارة فاسدة۔ (بحرالمذهب : ٣١٠/٩) (سورہ مائدة/٣) (سنَن ترمذي : ١٢٩٥)