فقہ شافعی سوال نمبر – 0599
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0599
اگر کوئی شخص رمضان کا روزہ جماع کے علاوہ کسی اور طریقہ سے جان بوجھ کر بغیر کسی شرعی عذر کے روزہ توڑ دے تو اس روزے کا صرف قضا کرنا ہوگا یا قضا کے ساتھ کفارہ بھی ادا کرنا ہوگا ؟
جواب:۔ رمضان المبارک کا روزہ اگر کوئی شخص جماع کے علاوہ کسی اور طریقہ سے جان بوجھ کر بغیر کسی شرعی عذر کے توڑ دے تو ایسے شخص پر صرف اس روزے کی قضا کرنا لازم ہوگا کفارہ کی ضرورت نہیں۔ البتہ بغیر شرعی عذر روزہ توڑنے کا گناہ ہوگا ۔
قال الإمام النووي رحمة الله عليه:
ولو أفسد صومه بغير الجماع كالأكل، والشرب، والاستمناء، والمباشرات المفضية إلي الإنزال فلا كفارة لان النص ورد في الجماع. (روضة الطالبين وعمدة المفتين:٢/٣٧٧) قال الإمام النووي رحمة الله عليه: قد ذكرنا أنه إذا استمنى متعمدا بطل صومه ولا كفارة. (المجموع ٦/٣٥٤) * الأم ٣/٢٥٢ * مغنى المحتاج ٢/١٩٣ * بحر المذهب ٤/٢٩١ * نهاية المطلب ٣/٥١٤