فقہ شافعی سوال نمبر – 0611
فقہ شافعی سوال نمبر / 0611
اگر کوئی شخص چاہے منفرد ہو یا امام بھول کر تیسری یا چوتھی رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ پڑھ لے تو سجدہ سھو کرنا ہے یا نہیں؟
جواب:۔ تین اور چار رکعت والی نماز میں ابتدائی دو رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد کوئی دوسری سورت پڑھنا بالاتفاق مسنون ہے۔ البتہ تیسری اور چوتھی رکعت میں سورت پڑھنے کے بارے میں مفتی بہ قول سنت نہ ہونے کا ہے البتہ کوئی پڑھ لے تو جائز ہے اس لئے کہ بسا اوقات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی بیان جوازکے لئے پڑھنا ثابت ہے لہذا اگر کوئی تیسری یا چوتھی رکعت کے قیام میں کوئی سورت پڑھ لے تو سجدہ سہو سنت نہیں ہے اس لئے کہ سجدہ سہو کے اسباب میں یہ صورت داخل نہیں ہے۔ہاں اگر سورت کو اس کے محل سے منتقل کرکے سجدہ رکوع یا تشہد میں پڑھ لے تو سجدہ سہو کرنا سنت ہے۔
وَقَوْلُهُ سَمِعْنَا الْآيَةَ أَحْيَانًا أَيْ فِي نَادِرٍ مِنْ الْأَوْقَاتِ وَهَذَا مَحْمُولٌ عَلَى أَنَّهُ لِغَلَبَةِ الِاسْتِغْرَاقِ فِي التَّدَبُّرِ يَحْصُلُ الْجَهْرُ بِالْآيَةِ مِنْ غَيْرِ قَصْدٍ أَوْ أَنَّهُ فَعَلَهُ لِبَيَانِ جَوَازِ الْجَهْرِ وَأَنَّهُ لا تبطل الصلاة ولا يقضي سُجُودَ سَهْوٍ أَوْ لِيُعْلِمَهُمْ أَنَّهُ يَقْرَأُ أَوْ أَنَّهُ يَقْرَأُ السُّورَةَ الْفُلَانِيۃ المجموع 3/386 أَمَّا الْأَحْكَامُ فَهَلْ يُسَنُّ قِرَاءَةُ السُّورَةِ فِي الرَّكْعَةِ الثَّالِثَةِ وَالرَّابِعَةِ فِيهِ قَوْلَانِ مَشْهُورَانِ (أَحَدُهُمَا) وَهُوَ قَوْلُهُ فِي الْقَدِيمِ لَا يُسْتَحَبُّ قَالَ الْقَاضِي أَبُو الطَّيِّبِ وَنَقَلَهُ الْبُوَيْطِيُّ وَالْمُزَنِيُّ عَنْ الشَّافِعِيّ
(وَالثَّانِي) يُسْتَحَبُّ وَهُوَ نَصُّهُ فِي الْأُمِّ وَنَقَلَهُ الشَّيْخُ أَبُو حَامِدٍ وَصَاحِبُ الْحَاوِي عَنْ الْإِمْلَاءِ أَيْضًا وَاخْتَلَفَ الْأَصْحَابُ فِي الْأَصَحِّ مِنْهُمَا فَقَالَ أَكْثَرُ الْعِرَاقِيِّينَ الاصح الاستحباب ممن صحه الشَّيْخُ أَبُو حَامِدٍ وَالْمَحَامِلِيُّ وَصَاحِبُ الْعُدَّةِ وَالشَّيْخُ نَصْرُ الْمَقْدِسِيُّ وَالشَّاشِيُّ وَصَحَّحَتْ طَائِفَةٌ عَدَمَ الِاسْتِحْبَابِ وَهُوَ الْأَصَحُّ وَبِهِ أَفْتَى الْأَكْثَرُونَ (المجموع 386 /387) إلا إن قرأ* الفاتحة أو السورة *في غير محل للقراءة [كالركوع]* وجلوس التشهد………. *فيسجد لذلك* وإن لم يبطل عمده…… *سواء فعله سهوا أو عمدا* بشرى الكريم 237 وقضية كلام المصنف أن التسبيح ونحوه من كل مندوب قولي مختص بمحل لا يسجد لنقله إلى غير محله واعتمده بعضهم لکن اعتمدہ الاسنوی وغیرہ انہ لافرقال منهاج القويم: ١٣٠