فقہ شافعی سوال نمبر – 0618
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0618
اگر بائع (بیچنےوالا) سامان بیچتے وقت مشتری(خریدنے والا) سے یہ کہے کہ یہ چیز میں تم کو بیچ رہا ہوں اس شرط پر کہ تم مجھے اپنی فلاں چیز بیچ دو تو اس طرح کی خرید و فروخت کا کیا مسئلہ حکم ہے؟
جواب : اگر خرید و فروخت کرتے وقت کوئی ایسی شرط رکھی جائی جس کا خرید و فروخت سے تعلق نہ ہو(مثلا: بیچنے والا خریدنے والے سے یہ کہے میں تمھیں یہ چیز بیچ رہاہوں بشرط یہ کہ تم مجھے اپنی فلاں چیز بیچ دو گی یا اس طرح کی کوئی اور شرط رکھے) تو ایسا کرنا درست نہیں ہے
وان شرط في البيع شرطا يقتضيه العقد كالتسليم …………..لم يفسد العقد وان شرط ما فيه مصلحة للعاقد كخيار الثلاث ……لم يفسد العقد ……
وان شرط ما سوى ذلك مما ينافي موجب العقد وليس فيه مصلحة كبيع الدابة بشرط أن يركبها أو بيع الدار بشرط أن يسكنها شهرا لم يصح العقد…. (التنبيه في الفقه الشافعي ص 90)