فقہ شافعی سوال نمبر – 0634
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0634
اگر کوئی ایک بکرا اپنے اور اپنے اہل وعیال کی طرف سے قربانی کرئے تو کیا سب کے ذمہ سے قربانی کی سنت ادا ہوگی؟
قربانی کرنا ہر اس شخص کے لیے سنت مؤکدہ ہے جو شخص قربانی کی استطاعت رکھتا ہو. لھذا تمام افراد کے لیے قربانی کرنے کی طاقت ہونے کی صورت میں اگر کوئی ایک شخص چھوٹے جانور پر سب کی طرف سے قربانی کرے تو یہ کافی نہیں ہوگا۔ چونکہ چھوٹے جانور پر ایک فرد ہی کی جانب سے قربانی ہوتی ہے۔ اور جن احادیث میں چھوٹے جانور پرگھروالوں کی طرف سے قربانی کرنے کا تذکرہ ملتا ہے اس کا تعلق ثواب میں شرکت سے ہے۔ لہذا اگر استطاعت والا صرف ایک شخص چھوٹے جانور پر قربانی کرے اور ثواب میں سب کو شریک کرنے کی نیت کرے تو سب کو ثواب ملے گا۔
امام خطیب شربینی رحمة الله فرماتے ہیں: تجزئ الشاۃ المعینة عن واحد. (مغنی المحتاج 119/7)
امام سلیمان بن عمر المعروف بالجمل فرماتے ہیں: وتجزئ شاة عن واحد۔ (حاشية الجمل211/8)
واستدل بهذا من جواز تضحية الرجل عنه وعن اهل بيته واشراكهم بالثواب وهو مذهبنا ومذهب الجمهور۔ (شرح النووي علی شرح المسلم 156,2)
علامہ شمس الدین رملی رح فرماتے ہیں: والشاۃ عن واحد فقط…… واما خبر مسلم اللھم ھذا عن محمد وامة محمد فمحمول علي ان المراد التشريك في الثواب لا في الاضحية۔ (نهاية المحتاج:126/8)
علامہ خطیب شربینی رحمة الله عليه فرماتے ہیں :قال في العدة: وهي سنة علي الكفاية ان تعدد اهل البيت فاذا فعلها واحد من اهل البيت كفي عن الجميع والا فسنة عين۔ (مغني المحتاج:111/7)