فقہ شافعی سوال نمبر – 0655
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0655
مسافر شخص اگر سفر میں نماز قصر نہ کرے بلکہ پورا چار رکعات کرے تو اس طرح کرنے کا کیا حکم ہے؟
جواب:۔ دوران سفر نماز قصر کرنا افضل ہے البتہ اگر کوئی چار رکعت پڑھنا چاہیے تو جائز ہے ۔ چونکہ اس طرح کا ایک واقعہ حدیث میں ملتا ہے جس میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مدینہ سے مکہ عمرہ کے سفر کے دوران قصر نہیں کیا بلکہ نماز مکمل پڑھی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے کہا کہ تم نے ٹھیک کیا۔
امام شیرازی رحمة الله عليه فرماتے ہیں: فإن ترك القصر وأتم جاز۔ (المهذب:359/1 ) عن عائشة انها اعتمرت مع رسول الله صلي الله عليه وسلم من المدينة الی مكة حتي اذا قدمت مكة قالت يا رسول الله بابي انت وامي قصرت، وأتممت، وافطرت، و صمت، قال احسنت يا عائشة ، وما عاب علي. (سنن النسائي/ 1456)
Fiqhe Shafi Question No/0655
What is the ruling with regard to a traveller who performs a complete prayer of four rakah instead of qasr in the journey?
Ans; Performing qasr in the journey is afzal. However, if one wants to perform the complete prayer of four rakah then it is permissible..
Because there is an event mentioned in the hadeeth where Hazrat Aaisha R.A performed the complete prayer of four rakah instead of qasr while travelling for umrah from Madina to Makkah with the Prophet sallallahu alaihi wasallam. The Prophet sallallahu alaihi wasallam told her,”You have done right”..