فقہ شافعی سوال نمبر – 0708
فقہ شافعی سوال نمبر/ 0708
انسان کے بال پاک ہیں یا ناپاک؟ اور انسانوں کے بالوں کو خریدنا اور بیچنا کیسا ہے؟
جواب:۔ انسان کے بال پاک ہیں، البتہ انسان کے بالوں کو بیچنا اور خریدنا دونوں جائز نہیں۔ اسلیے کہ انسان کے بال اور اس کے اجزاء سے فائدہ اٹھانا اس کے اکرام کی وجہ سے حرام ہے۔
لأَنَّهُ يَحْرُمُ الِانْتِفَاعُ بِشَعر الآدمي و سائر أجزائه لِكَرَامَتِهِ، بَلْ يُدْفَنُ شَعْرُهُ وَظفره و سائر أجزائه۔ (شرح مسلم : ٣/٥) وَبِأَنَّ مَا لَا يَجُوزُ بَيْعُهُ مُتَّصِلًا لَا يَجُوزُ بَيْعُهُ مُنْفَصِلًا كَشَعْرِ الْآدَمِيِّ۔ (المجموع :٢٥٤/٩) واتّفق الفقهاء على عدم جواز الانتفاع بشَعْر الآدميّ بيعاً واستعمالاً ؛ لأنّ الآدميّ مكرّم، لقوله وتعالى: (وَلَقَدْ كَرَّمْنَا بَنِي آدَمَ)۔ (الموسوعة الفقهية: ١٠٢/٢٦) فَفِي شَعْرِ الْآدَمِيِّ قَوْلَانِ. أَوْ وَجْهَانِ. بِنَاءً عَلَى نَجَاسَتِهِ بِالْمَوْتِ. وَالْأَصَحُّ أَنَّهُ لَا يَنْجُسُ شَعْرُهُ بِالْمَوْتِ، وَلَا بِالْإِبَانَةِ۔ (روضة الطالبين : ٤٣/١)